Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خواب بیداری

خاور نقیب

خواب بیداری

خاور نقیب

MORE BYخاور نقیب

    کون ہے وہ

    جو گزرتا ہے فقط آنکھوں سے ہو کر

    آبنائے ذہن کی لہروں کو چھوتا

    اسپ آبی اور ستارہ مچھلیوں کو

    سات رنگوں کی قبائے خواب دیتا

    پھیل جاتا ہے وہ میرے سوچ ساگر کی تہوں میں

    کون ہے وہ

    جو مری شب ریز آنکھوں کو

    مجازی جال میں الجھا رہا ہے

    منظروں سے سچ کی موسیقی چرا کر

    منظروں کی روح کو بے رنگ کر دیتا ہے کوئی

    کون ہے وہ جو مسلسل

    چاہ ظلمت کی کگاروں کے عقب سے

    ہانک لاتا ہے

    عجب چر مر سے خوابوں کے

    اپاہج ریوڑوں کو

    سوچتا ہوں

    مدتوں سے خواب بیداری کا صحرا

    جو مری آنکھوں میں ڈھیروں ریت بھرتا جا رہا ہے

    کون سا جذبہ ہے اس میں کار فرما

    کس لیے وہ

    منظروں سے چھنتی آوازوں کو

    اپنی پیاس کی رستی انگیٹھی میں

    مسلسل جھونکتا ہے

    پر ابھی آنکھوں کے پیچھے

    سیکڑوں آنکھیں ہیں روشن

    سچی آنکھوں والے ناظر

    آب خوروں سے طلوع فہم کا ارفع کرشمہ دیکھتے ہیں

    رنگ برنگے پانیوں کی لب کشائی

    دائروں کی شکل میں جب پھیلتی ہے

    سچی آنکھوں والے ناظر دیکھتے ہیں

    سامنے کچھ بھی نہیں ہے

    وہ نہیں میں بھی نہیں

    کوئی نہیں

    کوئی نہیں بس

    دور تک پھیلا ہوا

    کافور کا اک آسماں ہے

    مأخذ :
    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے