میں نے خواب دیکھا تھا
پانیوں کے پار اک دن
بستی اک بساؤں گا
جس کے رہنے والوں میں
نفرتیں نہیں ہوں گی
صرف قربتیں ہوں گی
بس محبتیں ہوں گی
یوں ہوا کہ پھر اک دن
اک اڑن کھٹولے نے
لا کھڑا کیا مجھ کو
میری خواب بستی میں
نا شناس بستی کے
خوش نما مکانوں میں
قربتیں تو کم کم تھیں
دوریاں زیادہ تھیں
اس سے پیشتر سارے
فرد فرد گھٹ جائیں
ان نئے مکانوں کے
فاصلے سمٹ جائیں
کاش سب مکیں اپنے
ساختہ حصاروں سے
ایک دن نکل آئیں
اور میرے خوابوں کی
دے دیں مجھ کو تعبیریں
کاش خواب بستی اک
بے مکان بستی ہو
کاش سب مکاں اپنے
گھر میں پھر بدل جائیں
ایک ایسا گھر کہ جو
پانیوں کے پار اک دن
دوش پر ہوا کہ میں
پیچھے چھوڑ آیا تھا
کاش کاش کی گردان
خواب خواب یوں گونجی
آنکھ کھل گئی صاحب
آنکھ جب کھلی میں نے
کچھ نئی دیواروں کے
خود کو درمیاں پایا
میں نئے جہاں میں تھا
اک نئے مکاں میں تھا
خواب میں نے دیکھا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.