خواجہ سرا
ریشہ ریشہ گیت کا گوٹا ہر اک انگ میں رقص
سانس کے بھیتر کوئل بولے پنچھی جیسا شخص
انگلی کے چھلے میں راج کمل کے گورے پنکھ
ہائے رے موری پیت نگوڑی ہائے رے مورے پنکھ
گالوں پر غازے کے پیچھے درد کے سوکھے پھول
لچکیلی بانہوں کی شاخوں پر نفرت کی دھول
ٹھمری کے بولوں میں پنہاں اکلاپے کا بین
دن آنکھوں میں کٹ جاتا ہے کیسے کٹے یہ رین
قوس قزح سے پیراہن میں سندر سندر جسم
ہونٹوں کی پھسلن پر گرتا پڑتا کورا اسم
کالی کالی قسمت ان کی نیلے پیلے خواب
اتنے رنگوں میں اپنی پہچان بھی ایک عذاب
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.