کچھ باتیں
دیس کے ادبار کی باتیں کریں
اجنبی سرکار کی باتیں کریں
اگلی دنیا کے فسانے چھوڑ کر
اس جہنم زار کی باتیں کریں
ہو چکے اوصاف پردے کے بیاں
شاہد بازار کی باتیں کریں
دہر کے حالات کی باتیں کریں
اس مسلسل رات کی باتیں کریں
من و سلویٰ کا زمانہ جا چکا
بھوک اور آفات کی باتیں کریں
آؤ پرکھیں دین کے اوہام کو
علم موجودات کی باتیں کریں
جابر و مجبور کی باتیں کریں
اس کہن دستور کی باتیں کریں
تاج شاہی کے قصیدے ہو چکے
فاقہ کش جمہور کی باتیں کریں
گرنے والے قصر کی توصیف کیا
تیشۂ مزدور کی باتیں کریں
- کتاب : Kulliyat-e-Sahir Ludhianvi (Pg. 61)
- Author : SAHIR LUDHIANVI
- مطبع : Farid Book Depot (Pvt.) Ltd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.