Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لہو کا ٹیکا

مسلم شمیم

لہو کا ٹیکا

مسلم شمیم

MORE BYمسلم شمیم

    یہ اونچ نیچ یہ نفرت یہ جہل یہ افلاس

    زمیں پہ کس نے لگائے یہ زہر کے پودے

    کہ جن کے سائے میں انسانیت سسکتی ہے

    کہ جن کی چھاؤں میں ہوتے ہیں موت کے سودے

    فریب و کذب کے سر پر ہے تاج زر افشاں

    صداقتوں کی جبیں پر لہو کا ٹیکا ہے

    پنہا کے ظلم کو کس نے لبادۂ تقدیس

    گلوں کے نام پہ صدیوں چمن کو لوٹا ہے

    ثنائے جبر و ستم ہے ادب کا شہ پارہ

    خلوص فکر و نظر عیب ہے فسانے میں

    حقیقتوں کا بیاں ہے بغاوت احساس

    اصول سب سے بڑا جرم ہے زمانے میں

    شکست دل کو سمجھتے ہیں عشق کی عظمت

    ان آنسوؤں سے چراغوں کا کام لیتے ہیں

    دکھوں کے شہر میں بے کیف سی ہنسی کے لئے

    ہم اپنے ذہن کو پہروں فریب دیتے ہیں

    بھٹکتے رہتے ہیں احساس کے بیاباں میں

    ضمیر فن کو سیہ ناگ ڈستے رہتے ہیں

    نظر سے اہل زمانہ کی ہو کے پوشیدہ

    ہم اپنی فکر کے شعلوں میں آپ جلتے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے