لشکر ہند
جاؤ اے ناز وطن دھاک بٹھا کر آنا
عظمت قوم پہ خون اپنا بہا کر آنا
گرد کی طرح سے اعدا کو اڑا کر آنا
نقش باطل کو ہمالہ سے مٹا کر آنا
ارجن و بھیم کا دنیا میں امر نام رہے
حملہ دشمن کا ہر اک طرح سے ناکام رہے
اٹھو اس طرح کہ میداں میں بلی اٹھتے ہیں
امن کا لے کے وہ عنوان جلی اٹھتے ہیں
حق پرستی کے لئے جیسے ولی اٹھتے ہیں
حفظ دیں کے لئے فرزند علی اٹھتے ہیں
کانپ اٹھے صف دشمن کہ جری آتے ہیں
صف شکن پیکر آشفتہ سری آتے ہیں
بڑھتے ہی جاؤ سدا گنگ و جمن کے مانند
جست دشمن پہ کرو شیر فگن کے مانند
ارض کیلاش پہ چھا جاؤ گگن کے مانند
چیر دو برف کے تودوں کو کرن کے مانند
چین کے حملۂ ناپاک کو درہم کر دو
صف افواج عدو توڑ دو برہم کر دو
چیر کر سینۂ سفاک فنا کر دینا
توڑ کر تم سر دشمن بھی جدا کر دینا
ختم توسیع پسندوں کی جفا کر دینا
ہند کے نام کو روشن بہ خدا کر دینا
ختم دنیا سے ہمیشہ کو تشدد ہو جائے
حشر تک کے لئے سب دور تردد ہو جائے
کون شعلے لئے نزدیک چمن آیا ہے
نیت جنگ لئے سمط وطن آیا ہے
کون بد عہد سوئے گنگ و جمن آیا ہے
خون اخلاص لئے عہد شکن آیا ہے
زندگی جس کی چہیتی ہو وہ پیچھے ہٹ جائے
جس کو مرنے کی ہوس ہو وہ کفن لے آئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.