میں آ رہا ہوں
میں جانتا ہوں
یہ رات کو چپکے چپکے خوابوں میں
یوں ترا بار بار آنا
وہ سہمے سہمے ہوئے سے رکنا
وہ بے کسی میں قدم اٹھانا
وہ حسرت گفتگو میں تیرے
خموش ہونٹوں کا تلملانا
سمجھ گیا ہوں
کہ مجھ سے ملنے کی آرزو
تجھ کو کیسے بے تاب کر رہی ہے
مگر مری جان!
تو ایسی منزل پہ جا رہی ہے
جہاں سے پیچھے کو
لوٹ آنے کا کوئی امکان ہی نہیں ہے
تو پھر کیا ہوگا
جہاں یہ بے روز و شب کے اتنے
طویل لمحے گزر گئے ہیں
کچھ اور دل کو ذرا سنبھالو
کچھ اور ابھی انتظار کر لو
میں آ رہا ہوں
میں آ رہا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.