میں ہوں ایک چقندر جی
مجھے مفید ہی پاؤ تم
جس موسم میں کھاؤ تم
جون اگست ستمبر جی
میں ہوں ایک چقندر جی
کھائیں مجھے خرگوش بہت
اچھلیں یہ پرجوش بہت
مجھ کو کھائیں بندر جی
میں ہوں ایک چقندر جی
مزے کا میرا جوس بڑا
لیکن لینا تم تازہ
ساتھ ملانا گاجر جی
میں ہوں ایک چقندر جی
سر ہوں میں نہ دھڑ ہوں میں
پودے کی اک جڑ ہوں میں
باہر آدھا اندر جی
میں ہوں ایک چقندر جی
مجھ میں ہے نائیٹریٹ بڑا
بڑھے نہ اس سے پیٹ بڑا
کیا کیا میرے اندر جی
میں ہوں ایک چقندر جی
چہرے کو شاداب کروں
کچھ کرنے کی ہمت دوں
صحت کا ایک سمندر جی
میں ہوں ایک چقندر جی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.