Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں نے بھی آم رکھ دیا

خالد عرفان

میں نے بھی آم رکھ دیا

خالد عرفان

MORE BYخالد عرفان

    گوروں نے میرے دیس پر اپنا نظام رکھ دیا

    ایک غلام اٹھا لیا ایک غلام رکھ دیا

    تم نے خدا کے گھر میں بھی فتنۂ عام رکھ دیا

    میرے امام کی جگہ اپنا امام رکھ دیا

    اس نے تو میری یاد کو دل میں چھپایا اس طرح

    جیسے سوئیس بینک میں مال حرام رکھ دیا

    شیریں لبوں کو دیکھ کے میں کھا رہا تھا مینگو

    اس نے جو ہونٹ سی لیے میں نے بھی آم رکھ دیا

    گھر میں لغت نہ تھی کوئی جلدی میں اس کے باپ نے

    بنت سیاہ فام کا چاندنی نام رکھ دیا

    بیٹھی ہوئی ہے آج وہ بالوں کی وگ اتار کر

    گویا شراب پھینک کر میز پہ جام رکھ دیا

    مجھ کو بلا کے گھر میں ایک شاعر با کمال نے

    تازہ طعام کی جگہ تازہ کلام رکھ دیا

    مأخذ :
    • کتاب : excuse me (Pg. 63)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے