Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مکڑی کی ذہانت

ضمیر کاظمی

مکڑی کی ذہانت

ضمیر کاظمی

MORE BYضمیر کاظمی

    سناؤں تمہیں آج اک ماجرا

    کہ اک لڑکا مکڑی کے پیچھے پڑا

    پھر اس نے بڑا ایک ڈنڈا لیا

    پکڑ کر سرے پر اسے رکھ دیا

    وہاں پاس تھا ایک دریا بڑا

    وہ ڈنڈے پہ مکڑی کو لے کے بڑھا

    بہت دور پانی میں گاڑا اسے

    کہ اس وقت پانی تھا بپھرا ہوا

    کنارے وہ چپ چاپ بیٹھا رہا

    کہ دیکھیں تماشہ اب ہوتا ہے کیا

    نکلتی ہے دریا سے کس طرح یہ

    چلو آؤ دیکھیں مزہ آئے گا

    تھی کچھ دیر مکڑی وہاں دم بخود

    پھر اتری تو ہر سمت پانی ملا

    کئی بار اتری چڑھی پھر نہ جب

    رہائی کا کوئی بھی رستہ ملا

    تو کچھ دیر وہ سوچتی ہی رہی

    پھر اس نے وہاں اپنا جالا بنا

    یوں ہی سطح دریا پہ پھینکا اسے

    کہ پانی سے زیادہ وہ وزنی نہ تھا

    وہ ڈنڈے سے جالے پہ آئی تو پھر

    ٹھہر کے وہاں اور جالا بنا

    وہاں سے اسے پھینکا پانی پہ یوں

    کہ کچھ دور آگے وہ جالا بڑھا

    وہ جالے سے جالے پہ آتی رہی

    یہاں تک کہ ساحل قریب آ گیا

    وہ لڑکا اسے دیکھتا رہ گیا

    ذہانت پہ مکڑی کے حیران تھا

    وہ مکڑی کنارے پہ یوں آ گئی

    کہ جیسے وہاں کچھ ہوا ہی نہ تھا

    مصیبت میں ثابت قدم جو رہے

    وہی ہے زمانے میں سب سے بڑا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے