مکڑی کی ذہانت
سناؤں تمہیں آج اک ماجرا
کہ اک لڑکا مکڑی کے پیچھے پڑا
پھر اس نے بڑا ایک ڈنڈا لیا
پکڑ کر سرے پر اسے رکھ دیا
وہاں پاس تھا ایک دریا بڑا
وہ ڈنڈے پہ مکڑی کو لے کے بڑھا
بہت دور پانی میں گاڑا اسے
کہ اس وقت پانی تھا بپھرا ہوا
کنارے وہ چپ چاپ بیٹھا رہا
کہ دیکھیں تماشہ اب ہوتا ہے کیا
نکلتی ہے دریا سے کس طرح یہ
چلو آؤ دیکھیں مزہ آئے گا
تھی کچھ دیر مکڑی وہاں دم بخود
پھر اتری تو ہر سمت پانی ملا
کئی بار اتری چڑھی پھر نہ جب
رہائی کا کوئی بھی رستہ ملا
تو کچھ دیر وہ سوچتی ہی رہی
پھر اس نے وہاں اپنا جالا بنا
یوں ہی سطح دریا پہ پھینکا اسے
کہ پانی سے زیادہ وہ وزنی نہ تھا
وہ ڈنڈے سے جالے پہ آئی تو پھر
ٹھہر کے وہاں اور جالا بنا
وہاں سے اسے پھینکا پانی پہ یوں
کہ کچھ دور آگے وہ جالا بڑھا
وہ جالے سے جالے پہ آتی رہی
یہاں تک کہ ساحل قریب آ گیا
وہ لڑکا اسے دیکھتا رہ گیا
ذہانت پہ مکڑی کے حیران تھا
وہ مکڑی کنارے پہ یوں آ گئی
کہ جیسے وہاں کچھ ہوا ہی نہ تھا
مصیبت میں ثابت قدم جو رہے
وہی ہے زمانے میں سب سے بڑا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.