Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

من کی بھول

علی جواد زیدی

من کی بھول

علی جواد زیدی

MORE BYعلی جواد زیدی

    تم جب سے پردیس سدھارے

    دن میں نے رو رو کے گزارے

    راتیں کاٹیں گن گن تارے

    تھا اک وہ بھی زمانہ پیارے

    دکھ ساگر میں دل کو ڈبویا

    چین لٹایا اور سکھ کھویا

    آنسو سے چہرے کو دھویا

    تھا اک وہ بھی زمانہ پیارے

    گھر کے اندر رہنے نہ پائی

    دنیا باہر کھینچ کے لائی

    دھن دولت کی آس دلائی

    تھا اک وہ بھی زمانہ پیارے

    بچے رو رو جان گنواتے

    پاس نہ تھی جو بھی کیا کھاتے

    پیسہ بھی تو نہ تھا جو منگاتے

    تھا اک وہ بھی زمانہ پیارے

    شہر میں کی دن بھر مزدوری

    کرتی ہی کیا تھی مجبوری

    بھوک کی ضد کرنا تھی پوری

    تھا اک وہ بھی زمانہ پیارے

    تم تھے کہ بالکل بھول گئے تھے

    گھر والے آفت میں پھنسے تھے

    ظلم ہزاروں جھیل رہے تھے

    تھا اک وہ بھی زمانہ پیارے

    بل کھاتی تھی جوانی میری

    اٹھلاتی تھی جوانی میری

    للچاتی تھی جوانی میری

    تھا اک وہ بھی زمانہ پیارے

    ملک میں اک طوفان بپا تھا

    جے کاروں کا شور مچا تھا

    جیل میں ہندوستان بھرا تھا

    تھا اک وہ بھی زمانہ پیارے

    روتے تھے ماں باپ اور بھائی

    پر ہمت کی شہہ جو پائی

    جیل کی بستی میں نے بسائی

    تھا اک وہ بھی زمانہ پیارے

    جیل میں گھر تک یاد نہیں تھا

    پھر بھی دل کچھ شاد نہیں تھا

    ہندوستاں آزاد نہیں تھا

    تھا اک وہ بھی زمانہ پیارے

    ان باتوں کو بہت دن بیتے

    کب تک گھٹ گھٹ آنسو پیتے

    آخر ہندوستانی جیتے

    بیتا دکھ کا زمانہ پیارے

    اب ہم سب کو آزادی ہے

    اب تو گھر گھر آبادی ہے

    آبادی ہے اور شادی ہے

    بیتا دکھ کا زمانہ پیارے

    اب دھن دولت عام ہوا ہے

    ختم ہے غم آرام ہوا ہے

    روس سے بڑھ کر کام ہوا ہے

    بیتا دکھ کا زمانہ پیارے

    ایسے میں تم بھی آ جاؤ

    دل کی بستی آ کے بساؤ

    من کے باسی پھول کھلاؤ

    بیتا دکھ کا زمانہ پیارے

    لیکن میں یہ کیا کہتی ہوں

    کس جھوٹی دھن میں رہتی ہوں

    سوکھے دریا میں بہتی ہوں

    بیتا دکھ کا زمانہ پیارے

    میں بھولی اے دیس دلارے

    دنیا کی آنکھوں کے تارے

    تم تو گئے خود جنگ میں مارے

    گاتے گاتے ترانہ پیارے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے