مسولينی
دلچسپ معلومات
(سیاسیات مشرق و مغرب)(ضرب کلیم) ــ 22 اگست 1935 ء کو بھوپال (شيش محل) ميں لکھے گئے (اپنے مشرقي اور مغربي حريفوں سے(
کيا زمانے سے نرالا ہے مسوليني کا جرم!
بے محل بگڑا ہے معصومان يورپ کا مزاج
ميں پھٹکتا ہوں تو چھلني کو برا لگتا ہے کيوں
ہيں سبھي تہذيب کے اوزار ! تو چھلني ، ميں چھاج
ميرے سودائے ملوکيت کو ٹھکراتے ہو تم
تم نے کيا توڑے نہيں کمزور قوموں کے زجاج؟
يہ عجائب شعبدے کس کي ملوکيت کے ہيں
راجدھاني ہے ، مگر باقي نہ راجا ہے نہ راج
آل سيزر چوب نے کي آبياري ميں رہے
اور تم دنيا کے بنجر بھي نہ چھوڑو بے خراج!
تم نے لوٹے بے نوا صحرا نشينوں کے خيام
تم نے لوٹي کشت دہقاں ، تم نے لوٹے تخت و تاج
پردہ تہذيب ميں غارت گري ، آدم کشي
کل روا رکھي تھي تم نے ، ميں روا رکھتا ہوں آج
---------
ــ 22 اگست 1935 ء کو بھوپال (شيش محل) ميں لکھے گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.