میرے الفاظ کو چھو کر دیکھو
میرے الفاظ کو محسوس کرو
ان میں رقصاں ہیں مصفا جذبے
ان میں پنہاں ہیں دھڑکتے لمحے
ان میں تخئیل کا جادو ہے نہاں
ان میں افکار کا دریا ہے رواں
ان میں مٹی کی ہے سرشار مہک
ان میں تہذیب کی روشن ہے جھلک
ان میں سرسبز رتوں کی ہے بہار
ان میں آوارہ شبوں کا ہے خمار
ان میں پروائی کی ٹھنڈک بھی ہے
ان میں طوفان کی دستک بھی ہے
ان میں سنگیت کی دیوی بھی ہے
ان میں احساس کی جیوتی بھی ہے
ان میں دریا کی روانی بھی ہے
ان میں صحرا کی کہانی بھی ہے
کھلتی کلیوں کا تبسم بھی ہے
زرد پتوں کا تکلم بھی ہے
سرمگیں صبح کی دل داری ہے
لمحۂ وصل کی سرشاری ہے
سبز موسم کی دھنک ہے ان میں
شاخ گل کی بھی لچک ہے ان میں
ان میں شعلوں کی لپک ہے دیکھو
ان میں چہروں کی للک ہے دیکھو
دل کے ریشوں میں انہیں جذب کرو
پھر انہیں ذہن سے چھو کر دیکھو
میرے الفاظ کو محسوس کرو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.