میری سہیلی
نازک سی ایک چڑیا
پیاری سی ایک چڑیا
کیا خوب رنگ اس کے
ہے چونچ بھی نرالی
چھوٹے سے اس کے پاؤں
اور آنکھ بھی کمالی
نازک سی ایک چڑیا
پیاری سی ایک چڑیا
چوں چوں جو یہ کرے تو
کانوں میں رس گھلے ہے
بولوں جو اس کی بولی
دل کو سکوں ملے ہے
نازک سی ایک چڑیا
پیاری سی ایک چڑیا
ہر شاخ پر یہ جائے
جھولا بھی جھول آئے
بچوں سے کر کے باتیں
گھر اپنا بھول جائے
نازک سی ایک چڑیا
پیاری سی ایک چڑیا
اک روز اڑتے اڑتے
گھر میرے آن پہنچی
دیکھا جو اک نظر تو
قدرت کی شان پہنچی
پیاری سی ایک چڑیا
نازک سی ایک چڑیا
پوچھا جو اس سے میں نے
کیا نام ہے تمہارا
بی مسکرا کے بولیں
کیا کام ہے تمہارا
پیاری سی ایک چڑیا
نازک سی ایک چڑیا
مرا نام ہے رسیلی
قدرت کی ہوں پہیلی
نازک مزاج سی ہوں
رہتی ہوں پر اکیلی
نازک سی ایک چڑیا
پیاری سی ایک چڑیا
کھاتی ہوں تھوڑا دانہ
پیتی ہوں تھوڑا پانی
قدرت نے جو دیا ہے
اس رب کی مہربانی
نازک سی ایک چڑیا
پیاری سی ایک چڑیا
اب روز ملنے آئے
باتیں کئی سنائے
غم بھول اپنے کوکبؔ
ساتھ اس کے مسکرائے
نازک سی ایک چڑیا
پیاری سی ایک چڑیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.