جشن آزادی مبارک ہو تجھے ارض وطن
جشن آزادی تجھے میرا سلام
یاد ہیں مجھ کو ابھی
اپنے بچپن کی وہ روشن صبحیں
جشن آزادی کے شاداں منظر
سارے وہ حب وطن کے نغمے
جن کے آہنگ پہ آنکھوں میں دیے جلتے تھے
جن کے ہر لفظ پہ ایقان ہوا کرتا تھا
ایمان ہوا کرتا تھا
جشن آزادی میں قربان تری عظمت کے
اور کچھ تجھ سے نہیں مانگتی میں
بس مرے خواب مجھے لوٹا دے
وہ امیدوں کی وراثت مرے تابندہ خواب
وہ کہیں
بے یقینی کی گھنی دھند میں کھوئے ہوئے ہیں
جو کبھی میرے بزرگوں نے مجھے سونپے تھے
امن عالم کے محبت کے رواداری کے خواب
عام انسان کی عظمت کے وفاداری کے خواب
اک نئے دور کی تیاری کے خواب
اے مری ارض وطن
مجھ کو لوٹا دے وہی
میرے پرکھوں کی وراثت وہی رخشندہ خواب
تاکہ میں اپنی نئی نسل کو بھی
ان کی امانت سونپوں
ان کی آنکھوں میں سجا دوں
وہ خوش آئندہ خواب
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.