پہلی بار میں کب تکیے پر سر رکھ کر سوئی تھی
ان کے بدن کو ڈھونڈا تھا
اور روئی تھی
دو ہاتھوں نے بھینچ لیا تھا
گرم آغوش کی راحت میں
کیسی گہری نیند مجھے تب آئی تھی
کب دور ہوئی تھی پہلی بار
اپنے پیروں پر چل کر
بستر سے الگ پھر گھر سے الگ
اک لمبے سفر پر نکلی تھی
دھیرے دھیرے دور ہوئی کب
نرم بدن کی گرمی سے
اس میٹھی نیند کی راحت سے
اب سوچتی ہوں
اور روتی ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.