Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مفت مجھے بدنام کیا

امان الحق بالاپوری

مفت مجھے بدنام کیا

امان الحق بالاپوری

MORE BYامان الحق بالاپوری

    خوب یہ اچھا کام کیا

    مفت مجھے بدنام کیا

    میں تو چھوٹا بچہ ہوں

    دل کا اپنے سچا ہوں

    آج لڑا کل مل لوں گا

    دور شکایت کر دوں گا

    لیکن ایک لڑاکا سے

    سب میں تم نے عام کیا

    مفت مجھے بدنام کیا

    مجھ کو کب تھا اندازہ

    چیز کسے میں لوٹاتا

    پڑی ملی تھی رستے میں

    رکھ لی تھی جو بستے میں

    چھوٹی سی اس بھول پہ بس

    چوری کا الزام دیا

    مفت مجھے بدنام کیا

    احمر کی وہ شوخی تھی

    اس نے تختی توڑی تھی

    مجھ سے ٹیچر نے پوچھا

    میں نے سچ سچ بول دیا

    میری سچی باتوں کو

    چغلی کا کیوں نام دیا

    مفت مجھے بدنام کیا

    جانے سب کیا سوچیں گے

    جانے کیا کیا بولیں گے

    میری بھی کچھ عزت ہے

    میری بھی کچھ قیمت ہے

    لیکن نظروں میں سب کی

    مجھ کو یوں بے دام کیا

    مفت مجھے بدنام کیا

    ناحق کا یہ نام نہ دو

    بے جا یوں الزام نہ دو

    سچ کیا ہے تصدیق کرو

    رب سے اپنے سدا ڈرو

    آخر تم نے دنیا کو

    یہ کیسا پیغام دیا

    مفت مجھے بدنام کیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے