مجھے اچھا نہیں لگتا
کوئی دانستہ جب بھی دوسرے کا دل دکھاتا ہے
کوئی جب کوششیں کر کے بھی بازی ہار جاتا ہے
کوئی اپنا کبھی جب دیکھ کر منہ موڑ لیتا ہے
کوئی پودا بنا پانی کے جب دم توڑ دیتا ہے
کوئی کشتی کنارے تک پہنچ کر جب الٹتی ہے
نظر جب عمر کے بڑھنے پہ آہستہ سے گھٹتی ہے
پتنگے شمع کی جب لو سے اپنی جاں گنواتے ہیں
تپش سے دھوپ کی شاداب گل جب سوکھ جاتے ہیں
کوئی جھونکا ہوا کا جب چراغوں کو بجھاتا ہے
کوئی شیشہ ذرا سی ٹھیس سے جب ٹوٹ جاتا ہے
کوئی بھولا ہوا گھر شام کو واپس نہ آئے تو
مسافر راہ میں جو ایک بھی سایہ نہ پائے تو
مجھے اچھا نہیں لگتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.