میرے خیال میں وہ عورت
دنیا کی لذیذ ترین عورت ہے
میں اس کے اندر غرق ہو جاؤں گا
وہ مجھے دور دور سے
اپنا آپ دکھاتی ہے
میرے اندر بھوک اور پیاس کو بیدار کرتی ہے
اور جب میں خواہش کی آگ میں جلنے لگتا ہوں
وہ اطمینان سے ہنسنے لگتی ہے
میرا جی چاہتا ہے کہ میں اس کو کھا جاؤں
میں اس کو پورے کا پورا نگل جانا چاہتا ہوں
جب میں اس کی طرف بڑھتا ہوں
وہ مجھے ڈانٹ کر بھگا دیتی ہے
اور میں درد سے تڑپ اٹھتا ہوں
اور میں تنہائی میں آ کر روتا ہوں
اور میں مسلسل روتا ہی رہتا ہوں
جب اس سے جدائی کا درد میری برداشت سے باہر ہو جاتا ہے
میں ایک بار پھر اس کے پاس جاتا ہوں
اور وہ کہتی ہے: ارے تم کہاں تھے؟
مدت سے دکھائی نہیں دیے
اور ایک بار پھر
اس کی اداؤں کا جادو مجھ پر چھا جاتا ہے
اس کے جسم کی کشش مجھے مدہوش کر دیتی ہے
میں پاگلوں کی طرح اسے گھورنے لگتا ہوں
میں اپنی آنکھوں سے اس کو چومتا اور چاٹتا ہوں
میں اپنی آنکھوں سے اس کو کھاتا رہتا ہوں
اور وہ خاموشی سے سب کچھ دیکھتی رہتی ہے
جب میں بے تاب ہو جاتا ہوں
تو اچانک وہ غصے میں آ جاتی ہے
وہ مجھ سے ناراض ہو جاتی ہے
اور میں ایک دھتکارے ہوئے کتے کی طرح
اپنی تنہائی میں واپس آ جاتا ہوں
اپنی بے بسی پر آنسو بہانے کے لیے
اور میں مسلسل روتا ہی رہتا ہوں
میرے خیال میں وہ عورت
دنیا کی ظالم ترین عورت ہے
اور میں اس عورت سے محبت کرتا ہوں
میں اس کے اندر غرق ہو جاؤں گا
- کتاب : Jalta Hai Badan (Pg. 46)
- Author : Zahid Hasan
- مطبع : Apnaidara, Lahore (2002)
- اشاعت : 2002
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.