نیا سال آیا نیا سال آیا
امیدوں کا دل میں دیا جگمگایا
نئے سال کا ہم کو پیغام کیا ہے
نئے سال میں اب نیا کام کیا ہے
پرانا طریقہ بدلنا ہے ہم کو
ترقی کی راہوں پہ چلنا ہے ہم کو
اندھیرے کے دامن کو ہم چاک کر دیں
وطن کی فضاؤں کو نور سحر دیں
سنیں درد مندوں کی فریاد کیا ہے
غریبوں پے دراصل افتاد کیا ہے
اٹھیں اور دکھیوں کا دکھ دور کر دیں
مسرت سے ہر دل کو معمور کر دیں
نئی روشنی سے فضا جگمگائیں
نئے ساز پر اب نئے گیت گائیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.