Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گفتگو جو ہوتی ہے سال نو سے عنبر کی

علینا عترت

گفتگو جو ہوتی ہے سال نو سے عنبر کی

علینا عترت

گفتگو جو ہوتی ہے سال نو سے عنبر کی

گرم ہونے لگتی ہیں سردیاں دسمبر کی

جانے والے لمحے تو لوٹ کر نہیں آتے

کاروبار دنیا کے پر یہ رک نہیں پاتے

کیوں نہ مسئلے سارے اس طرح سے حل کر لیں

سال نو کے ہر پل کو پیار کی غزل کر لیں

سجدۂ محبت سے آؤ معتبر کر دیں

سال نو کے آنگن کو خوشبوؤں کا گھر کر دیں

تن بدن امیدوں کے پھر سے مہکے مہکے ہیں

رخ نئی تمازت سے خواہشوں کے دہکے ہیں

اک نیا ورق کھولیں ہم کتاب ہستی کا

دل سبق پڑھیں پھر سے زندگی کی مستی کا

دل سے دل کے ملنے کی نقرئی صدائیں ہوں

رنگ عشق و الفت کی ریشمی ہوائیں ہوں

دل کے ساز سے پھوٹیں یوں محبتوں کے سر

ہوں خوشی کے خوابوں کے سر حقیقتوں کے سر

امن اور تحفظ سے شاد پھر رہیں ہم سب

نفرتیں نہ بانٹیں اب ملک قوم اور مذہب

دہشتوں کی لاشوں پر امن کی ردا ڈالیں

اور خزاں کے موسم کو فصل گل بنا ڈالیں

سال نو کی آمد پر مشکلیں سبھی ہاریں

اتنی ہوں اندھیروں پر روشنی کی یلغاریں

مندر و مساجد سب امن کے ہوں گہوارے

خواب علیناؔ انساں کے ہوں کبھی نہ بنجارے

موضوعات

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے