پردے کے آس پاس
یہی شہر گل ہے
یہیں ایک گوشے میں
اپنا بھی گھر ہے
یہ شاداب چہرہ
مری مسکراتی یہ مسرور آنکھیں
مرے قہقہے
میرے نغمے
مری گفتگو
سب کو عشرت بداماں ہی سمجھو
مگر
تم نہ جانے یہ کیا کہہ رہے ہو
یہ شاداب چہرہ
یہ مسرور آنکھیں
مرے قہقہے
میرے نغمے
مری گفتگو
سب کو
پردہ بتاتے ہو اک اور ہی عالم بے کراں کا
یہ سچ ہے مگر
کبھی تم نہ پردے کے اس پار دیکھو
میں پردہ اٹھا دوں
تو کیا تم
مرے ساتھ
کچھ دیر بھی رہ سکو گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.