Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شری کرشن

MORE BYسیماب اکبرآبادی

    ہوا طلوع ستاروں کی دل کشی لے کر

    سرور آنکھ میں نظروں میں زندگی لے کر

    خودی کے ہوش اڑانے بصد نیاز آیا

    نئے پیالوں میں صہبائے بے خودی لے کر

    فضائے دہر میں گاتا پھرا وہ پریت کے گیت

    نشاط خیز و سکوں ریز بانسری لے کر

    جہان قلب سراپا گداز بن ہی گیا

    ہر ایک ذرہ محبت کا ساز بن ہی گیا

    جمال و حسن کے کافر نکھار سے کھیلا

    ریاض عشق کی رنگیں بہار سے کھیلا

    پیمبروں کی کبھی رسم کی ادا اس نے

    گوالا بن کے کبھی سبزہ زار سے کھیلا

    بہا دیے کبھی ٹھوکر سے پریم کے چشمے

    کبھی جمن کبھی گنگا کی دھار سے کھیلا

    ہنسی ہنسی میں وہ دکھ درد جھیلتا ہی رہا

    کرشمہ باز زمانے سے کھیلتا ہی رہا

    کیا زمانے کو معمور اپنے نغموں سے

    سکھائے عشق کے دستور اپنے نغموں سے

    صداقت اور محبت کی اس نے دی تعلیم

    اندھیریوں میں بھرا نور اپنے نغموں سے

    لطافتوں سے کیا ارض ہند کو لبریز

    کثافتوں کو کیا دور اپنے نغموں سے

    فلک کو یاد ہیں اس عہد پاک کی باتیں

    وہ بانسری وہ محبت کی سانولی راتیں

    دلوں میں رنگ محبت کو استوار کیا

    سواد ہند کو گیتا سے نغمہ بار کیا

    جو راز کوشش نطق و زباں سے کھل نہ سکا

    وہ راز اپنی نگاہوں سے آشکار کیا

    اداسیوں کو نئی زندگی عطا کر دی

    ہر ایک ذرے کو دل دے کے بیقرار کیا

    جو مشرب اس کا نہ اس طرح عام ہو جاتا

    جہاں سے محو محبت کا نام ہو جاتا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے