Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مچھر اور مچھرانیاں

حامد اللہ افسر

مچھر اور مچھرانیاں

حامد اللہ افسر

MORE BYحامد اللہ افسر

    ٹوٹی پھوٹی موری میں اک مچھر صاحب رہتے ہیں

    شاید وہ گھر میں بھی اپنے مچھر ہی کہلاتے ہیں

    بیویاں ان کی چار عدد ہیں مچھرانی کہلاتی ہیں

    موری والے گھر میں ہی جی چاروں سے بہلاتے ہیں

    اک دن وہ گھر سے نکلے تو واپس آنا بھول گئے

    میں تو جانوں اسی طرح سے روز کہیں اڑ جاتے ہیں

    بیویاں ان کی چپ بیٹھی تھیں لیکن فکر تھی سب کو ہی

    چاروں آپس میں کہتی تھیں اب آتے اب آتے ہیں

    پہلی بولی سچ کہتی ہوں میں عادت سے واقف ہوں

    آڑے ترچھے اڑتے وہ اب بین بجاتے آتے ہیں

    دوسری بولی سچ کہتی ہوں میں عادت سے واقف ہوں

    لال کھٹولا ہرے بھرے تکیے ان پر لوٹ لگاتے ہیں

    تیسری بولی سچ کہتی ہوں میں عادت سے واقف ہوں

    کوڑا گھر کے خمیر کے اوپر رہ رہ کر منڈلاتے ہیں

    چوتھی بولی سچ کہتی ہوں میں عادت سے واقف ہوں

    باسی باسی پھلوں کے رس میں خوش ہو ہو کے نہاتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے