Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نیا یونیفارم

سیدہ فرحت

نیا یونیفارم

سیدہ فرحت

MORE BYسیدہ فرحت

    کتابیں باندھ کر چلنے کو سب تیار بیٹھے ہیں

    مگر چھٹی نہیں ملتی بڑے لاچار بیٹھے ہیں

    ٹپکتی ایک جھنجھلاہٹ سی ہے چہرے سے بھی ان کے

    پڑے ہیں سیکڑوں بل دیکھیے ماتھے پہ بھی ان کے

    ہماری طرح شاید ماسٹر صاحب بھی ہیں بھوکے

    ابھی جھلا کے دو لڑکوں کو وہ بھی مار بیٹھے ہیں

    مگر چھٹی نہیں ملتی بڑے لاچار بیٹھے ہیں

    ابھی چوتھی جماعت میں ہیں لیکن کیا قیامت ہے

    پلندہ یہ کتابوں کا نہیں اٹھتا مصیبت ہے

    بھلا اتنی بہت سی کاپیوں کی کیا ضرورت ہے

    کہ جن کے واسطے بیچے ہوئے گھر بار بیٹھے ہیں

    مگر چھٹی نہیں ملتی بڑے لاچار بیٹھے ہیں

    یہ اپنے کام سے بچنے کا اچھا شاخسانہ ہے

    وہ جب دیکھو یہی کرتے ہیں ان کا کیا ٹھکانہ ہے

    یہ استادوں کی میٹنگ بھی بہانہ ہی بہانہ ہے

    وہاں اڑتی ہیں گپیں ہم یہاں بے کار بیٹھے ہیں

    مگر چھٹی نہیں ملتی بڑے لاچار بیٹھے ہیں

    خدا جانے کہ یہ بیٹھے بٹھائے کیا خیال آیا

    غریبی میں ستم ہم پہ بھلا یہ کس لیے ڈھایا

    نیا ہو یونیفارم حکم یہ اسکول سے آیا

    یہاں سینے کو ہم اپنی پھٹی شلوار بیٹھے ہیں

    مگر چھٹی نہیں ملتی بڑے لاچار بیٹھے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے