Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رکشے والا

عادل اسیر دہلوی

رکشے والا

عادل اسیر دہلوی

MORE BYعادل اسیر دہلوی

    دیکھو غریب کتنی زحمت اٹھا رہا ہے

    گلیوں میں بھیڑ والی رکشا چلا رہا ہے

    محروم ہے اگرچہ دنیا کی نعمتوں سے

    ہر بوجھ زندگی کا ہنس کر اٹھا رہا ہے

    برسات میں بھی دیکھو پھرتا ہوا سڑک پر

    رکشا بھی بھیگتا ہے خود بھی نہا رہا ہے

    گرمی کی دھوپ میں بھی رکتا نہیں ہے گھر میں

    پر پیچ راستوں کے پھیرے لگا رہا ہے

    سردی سے کانپتا ہے کپڑے پھٹے ہوئے ہیں

    ٹھنڈی ہوا سے خود کو کیسے بچا رہا ہے

    مستی میں دوڑتا ہے رکشا لیے سڑک پر

    نغمہ کوئی سریلا اب گنگنا رہا ہے

    رکشے کے پیڈلوں پر رکھے ہیں پاؤں دونوں

    آنکھیں ہیں راستے پر گھنٹی بجا رہا ہے

    ماں باپ منتظر ہیں گھر پر سبھی کے عادلؔ

    بچوں کو اب وہ لینے اسکول جا رہا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے