Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پیارا وطن ہمارا

MORE BYلالہ انوپ چند آفتاب پانی پتی

    لرزا تھا جس کے بچوں کا نام سن کے عالم

    ہوتا تھا جن کے آگے شیروں کا ختم دم خم

    جن کا اڑا ہمیشہ عرش بریں پہ پرچم

    عظمت کا جن کی ڈنکا بجتا رہے گا دائم

    ہندوستاں وہی ہے پیارا وطن ہمارا

    جس ملک میں کروڑوں بے مثل تھے دلاور

    لاکھوں تھے بھیم ارجن بلرام شیام رگھبرؔ

    تھے تیر جن کے زیور بستر تھے جن کے خنجر

    روئے زمیں پہ جن کا پیدا ہوا نہ ہمسر

    ہندوستاں وہی ہے پیارا وطن ہمارا

    جس ملک پر تھا نازاں اکبر سا شاہ اعظم

    اڑتا تھا آسماں پر شہرت کا جس کی پرچم

    تھا عدل کا زمانہ انصاف کا تھا عالم

    ہندوؔ مسلماں دونوں رہتے تھے مل کے باہم

    ہندوستاں وہی ہے پیارا وطن ہمارا

    تھے کالیداس جیسے جس دیش میں سخنور

    کیا چیز ان کے آگے یورپ کا شیکسپئیر

    پامال ہو چکا ہے وہ گلستاں سراسر

    اس غیر حال میں بھی ہے کل جہاں سے بہتر

    ہندوستاں وہی ہے پیارا وطن ہمارا

    گوتمؔ سے علم داں کو جس نے جنم دیا تھا

    میراںؔ نے جس زمیں پر خوش ہو کے سم پیا تھا

    پاتنجلیؔ کو پیدا جس ملک نے کیا تھا

    عالم نے فلسفے کا جن سے سبق لیا تھا

    ہندوستاں وہی ہے پیارا وطن ہمارا

    گودی میں جس کی اب تک گاما سا پہلواں ہے

    نظروں میں کل جہاں کی جو رستم زماں ہے

    طاقت کا جس کی قائل ہر پیر اور جواں ہے

    وہ سینکڑوں جوانوں پہ آج تک گراں ہے

    ہندوستاں وہی ہے پیارا وطن ہمارا

    وہ کوہ نور ہیرا جس نے کیا تھا پیدا

    جس کی چمک سے اکثر شاہوں کا تاج چمکا

    ہیروں میں کل جہاں کے مانا گیا ہے یکتا

    ممکن نہیں ابد تک جس کا جواب ملنا

    ہندوستاں وہی ہے پیارا وطن ہمارا

    ٹیگور سے جہاں ہوں شاعر بھی اور ہنر ور

    جس کی زمیں پہ اب تک گاندھیؔ ہے اور جواہر

    ابوالکلامؔ جیسے جس ملک میں ہوں لیڈر

    عظمت کا جن کی سکہ ہے کل جہاں کے دل پر

    ہندوستاں وہی ہے پیارا وطن ہمارا

    رانا نے جس زمیں پر کی تیغ آزمائی

    جس ملک پر ہزاروں ویروں نے جاں گنوائی

    صحرا میں جس کے موہن نے بانسری بجائی

    مردہ دلوں میں الفت کی آگ سی لگائی

    ہندوستاں وہی ہے پیارا وطن ہمارا

    جس ملک میں تھیں لاکھوں سیتا سی پاک دامن

    تیغوں کے سائے میں جو کرتی تھی دھرم پالن

    شاداب ہو رہا تھا عصمت کا جن سے گلشن

    قائل ہیں جن کی عصمت کے دوست اور دشمن

    ہندوستاں وہی ہے پیارا وطن ہمارا

    زرخیز ملک کوئی جس کے نہیں برابر

    روز ازل سے اب تک سرسبز ہے سراسر

    کانوں میں آج تک بھی جس کے ہیں سیم اور زر

    جس کی زمیں اگلتی ہے لعل اور جواہر

    ہندوستاں وہی ہے پیارا وطن ہمارا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے