Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قبولیت سے دو ہاتھ کی دوری پر

منیر جعفری

قبولیت سے دو ہاتھ کی دوری پر

منیر جعفری

MORE BYمنیر جعفری

    میں شہر کے نواحی شور میں رہتا ہوں

    روزانہ منوں کے حساب سے

    خاموشی کا سیوریج

    میرے گھر کے سامنے پڑاؤ ڈالتا ہے

    جس میں ان کہی باتوں کے چھلکے

    نوزائیدہ تکلیفوں کے ریپرز

    اور چیختی شاموں کی خالی بوتلیں

    بدبو دار گالیوں کو جنم دیتی ہیں

    میں اپنی آواز کا نکاس چاہتا ہوں

    لفظ اگر برسات سے پہلے

    قریبی سماعتوں تک نہ پہنچیں

    تو زبانوں کو دیمک لگ جاتی ہے

    میں نے خدا سے گزارش کی ہے

    بادلوں کی آمد سے قبل

    مجھے سورج سے ملنے دیا جائے

    تا کہ حرارت جوہڑوں کو خشک کرنے میں معاون ہو

    مگر میونسپل کمیٹی کے دفتر میں

    بیٹھنے والے فرشتے

    چھٹیوں پر ہیں

    شہر مجھ سے دو ہاتھ کی دوری پر ہے

    لیکن میرے پاس لاؤڈ اسپیکر نہیں

    سو میں اس چیخم دہاڑ کے منظر نامے پر

    اپنی جگہ نہیں بنا سکتا

    اگر یہ مسئلہ کچھ عرصے تک یوں ہی رہا

    تو مجبوراً مجھے کشتی دریافت کرنا ہوگی

    جسے دریا نے دھتکار دیا ہو

    مگر میں ناخدا نہیں ہوں

    زندگی مجھ سے کس قدر مذاق کرتی ہے

    بھلا دو ہاتھ کی دوری کتنی دیر میں طے ہوتی ہے

    مہربان ساعتوں کا انتظار مجھے

    قبولیت سے دور کیوں رکھتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے