رنگ ہے دل کا مرے
دلچسپ معلومات
فیض احمد فیض کی نظم” رنگ ہے دل کا مرے ” دنیا کی 50 بہترین رومانی نظموں میں شامل کرلی گئی ھے ۔ برطانوی اخبار گارجین میں شائع ہونے والی ایک خبر کے مطابق دنیا کی ان 50 بہترین رومانی نظموں کا انتخاب فیسٹیول آف لو اور دو سالہ پوئٹری انٹرنیشنل فیسٹیول کے لیے ساؤتھ بنک سینٹر کی ایک ٹیم نے کیا تھا ۔ اس انتخاب میں گزشتہ پچاس سال میں لکھی جانے والی نظموں کو شامل کیا گیا ۔ انتخاب میں جگہ پانے والے پچاس شاعروں کا تعلق دنیا کے تیس مختلف ممالک سے ہے ۔ ان پچاس شاعروں میں مایا انجیلو، ناظم حکمت، ایمان مرسل، نومی شباب نائے، وکرم سیٹھ، سجاتا بھٹ اور امجد ناصر شامل ہیں ۔ فیض کی نظم رنگ ہے دل کا مرے ان کے مجموعہ کلام دست تہہ سنگ میں شامل ہے اور یہ نظم اگست 1963 میں ماسکو میں کہی گئی تھی ۔
تم نہ آئے تھے تو ہر اک چیز وہی تھی کہ جو ہے
آسماں حد نظر راہ گزر راہ گزر شیشۂ مے شیشۂ مے
اور اب شیشۂ مے راہ گزر رنگ فلک
رنگ ہے دل کا مرے خون جگر ہونے تک
چمپئی رنگ کبھی راحت دیدار کا رنگ
سرمئی رنگ کہ ہے ساعت بیزار کا رنگ
زرد پتوں کا خس و خار کا رنگ
سرخ پھولوں کا دہکتے ہوئے گلزار کا رنگ
زہر کا رنگ لہو رنگ شب تار کا رنگ
آسماں راہ گزر شیشۂ مے
کوئی بھیگا ہوا دامن کوئی دکھتی ہوئی رگ
کوئی ہر لحظہ بدلتا ہوا آئینہ ہے
اب جو آئے ہو تو ٹھہرو کہ کوئی رنگ کوئی رت کوئی شے
ایک جگہ پر ٹھہرے
پھر سے اک بار ہر اک چیز وہی ہو کہ جو ہے
آسماں حد نظر راہ گزر راہ گزر شیشۂ مے شیشۂ مے
- کتاب : Nuskha Hai Wafa (Pg. 365)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.