سالگرہ کی رات
وقت کی بات ہے ہر غنچۂ سربستہ مگر
وقت کیا چیز ہے بے پیمانۂ ساختہ ہے
یہ شب و روز جوانی یہ مہ و سال رواں
روح کیوں جسم کے آگے سپر انداختہ ہے
شاخ در شاخ نظر آتی ہے جینے کی امنگ
چور کی طرح سرکتی ہے رگوں میں کوئی آگ
سوچنے کے لیے شاید یہ مہ و سال نہیں
اے مرے دیدۂ بے خواب محبت سے نہ بھاگ
حسن کی آگ غنیمت ہے کہ اس سے پہلے
رگ ایام تھی اک جوئے فسردہ سر شام
سب اسی آگ کا ایندھن ہیں گزرنے والے
ایک ہی لرزش صد رنگ کا پرتو ہے تمام
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.