سبا ویراں
دلچسپ معلومات
حضرت سلیمان اور ملکۂ سبا کو علامت بنا کر کہی گئی نظم ۔ حضرت سلیمان ایک مشہور بادشاہ اور پیغمبر تھے جن کی حکومت تمام دنیا کے جاندار پر تھی
سلیماں سر بہ زانو اور سبا ویراں
سبا ویراں، سبا آسیب کا مسکن
سبا آلام کا انبار بے پایاں!
گیاہ و سبزہ و گل سے جہاں خالی
ہوائیں تشنۂ باراں،
طیور اس دشت کے منقار زیر پر
تو سرمہ ور گلو انساں
سلیماں سر بہ زانو اور سبا ویراں!
سلیماں سر بہ زانو ترش رو، غمگیں، پریشاں مو
جہانگیری، جہانبانی، فقط طرارۂ آہو،
محبت شعلۂ پراں، ہوس بوئے گل بے بو
ز راز دہر کمتر گو!
سبا ویراں کہ اب تک اس زمیں پر ہیں
کسی عیار کے غارت گروں کے نقش پا باقی
سبا باقی، نہ مہروئے سبا باقی!
سلیماں سر بہ زانو
اب کہاں سے قاصد فرخندہ پے آئے؟
کہاں سے، کس سبو سے کاسۂ پیری میں مے آئے؟
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.