Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سچا آئینہ

علامہ طالب جوہری

سچا آئینہ

علامہ طالب جوہری

MORE BYعلامہ طالب جوہری

    برسوں پہلے فصل بہار کی آمد پر

    اک دن آنکھ نے یہ منظر بھی دیکھا تھا

    ایک نظر پیما شان رعنائی سے

    آئینے کے سامنے وہ یوں بیٹھا تھا

    ہاتھ میں خامہ کاغذ پر نقش تحریر

    سر کو جھکائے شاید وہ خط لکھتا تھا

    جیسے صحن گلستاں میں طاؤس چلے

    دست حنائی کاغذ پر یوں چلتا تھا

    میری نظر اس دو رنگی سے حیراں تھی

    آئینے میں عکس تو خط کا الٹا تھا

    لیکن لکھنے والے کی صورت کا عکس

    فن کاری کے پورے حسن سے ابھرا تھا

    ویسا ہی تھا آئینے کے باہر بھی

    آئینے کے اندر چہرہ جیسا تھا

    عکس رخ سیدھا عکس تحریر الٹا

    جھوٹا تھا آئینہ پھر بھی سچا تھا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے