Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سرحدیں

احمد فراز

سرحدیں

احمد فراز

MORE BYاحمد فراز

    کس سے ڈرتے ہو کہ سب لوگ تمہاری ہی طرح

    ایک سے ہیں وہی آنکھیں وہی چہرے وہی دل

    کس پہ شک کرتے ہو جتنے بھی مسافر ہیں یہاں

    ایک ہی سب کا قبیلہ وہی پیکر وہی گل

    ہم تو وہ تھے کہ محبت تھا وطیرہ جن کا

    پیار سے ملتا تو دشمن کے بھی ہو جاتے تھے

    اس توقع پہ کہ شاید کوئی مہماں آ جائے

    گھر کے دروازے کھلے چھوڑ کے سو جاتے تھے

    ہم تو آئے تھے کہ دیکھیں گے تمہارے قریے

    وہ در و بام کہ تاریخ کے صورت گر ہیں

    وہ ارینے وہ مساجد وہ کلیسا وہ محل

    اور وہ لوگ جو ہر نقش سے افضل تر ہیں

    روم کے بت ہوں کہ پیرس کی ہو مونالیزا

    کیٹس کی قبر ہو یا تربت فردوسی ہو

    قرطبہ ہو کہ اجنتا کہ موہنجوداڑو

    دیدۂ شوق نہ محروم نظر بوسی ہو

    کس نے دنیا کو بھی دولت کی طرح بانٹا ہے

    کس نے تقسیم کئے ہیں یہ اثاثے سارے

    کس نے دیوار تفاوت کی اٹھائی لوگو

    کیوں سمندر کے کنارے پہ ہیں پیاسے سارے

    مأخذ :
    • کتاب : Kulliyat-e-Ahmad Faraz (Pg. 528)
    • Author : Ahmad Faraz
    • مطبع : Farid Book Depot Pvt. Ltd (2010)
    • اشاعت : 2010

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے