Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شراب

میراجی

شراب

میراجی

MORE BYمیراجی

    فضول ہے

    یہ گفتگو ہے

    نگاہ دیکھتی ہے طاق میں رکھی ہیں چند بوتلیں

    چلو چلیں

    چلو چلیں جہاں ہمیں خیال ہی نہ آئے زندگی نظر کی بھول ہے

    چلو چلیں جہاں یہ در یہ دستکوں پہ دستکیں سنائی ہی نہ دے سکیں

    جہاں یہ روزن زبوں نگاہ کی مخاصمت نہ کر سکے

    جہاں کھلی فضا کھلی فضا کہ جیسے کوئی کہہ رہا ہو آئیے

    یہ کہہ رہی ہو آئیے کھلی فضا ہے یہ یہاں تو آئیے

    مگر کھلی فضا میں بھی کبھی گڑھے کبھی ستادہ پیڑ کہہ رہے ہیں دیکھیے

    یہ گفتگو فضول ہے

    فضول ہے

    نگاہ دیکھتی ہے طاق میں رکھی ہیں چند بوتلیں

    چلو چلیں

    جو گود ماں کی تھی وہ ماں کی گود تھی

    وہاں ہر ایک بات جو فضول تھی وہ ایک بھول تھی

    نگاہ دیکھتی ہے طاق میں رکھی ہیں چند بوتلیں

    چلو چلیں

    بہن یہ کہہ رہی تھی اب تو آپ گھر بسا ہی لیں

    میں سوچتا تھا کس کا گھر ہمارا گھر تمہارا گھر

    اور اس پہ بھائی بول اٹھا فضول ہے یہ گفتگو فضول ہے

    نگاہ دیکھتی ہے طاق میں رکھی ہیں چند بوتلیں

    چلو چلیں جہاں نہ کوئی طاق ہو نہ چند بوتلیں جہاں نہ کہہ سکیں چلو چلیں

    یہ گفتگو فضول ہے

    مگر وہاں کوئی گڑھا نہ ہو نہ کوئی پیڑ ہو

    وہاں سکون آخری سے جا ملیں

    مگر یہاں بھی طاق پر رکھی ہیں چند بوتلیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے