Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شرارت کا مزہ

محمد شفیع الدین نیر

شرارت کا مزہ

محمد شفیع الدین نیر

MORE BYمحمد شفیع الدین نیر

    ایک لڑکے کا نام ارشد

    نام تھا ارشد کام تھے سب بد

    دن بھر خوب شرارت کرتا

    پھر بھی اس کا پیٹ نہ بھرتا

    اس کو چھوا اس چیز کو توڑا

    اس کو لیا اس چیز کو پھوڑا

    ساتھی اس سے گھبراتے تھے

    دیکھتے ہی کترا جاتے تھے

    اک دن کا ہے ذکر ہوا کیا

    آپ نے دیکھا شہد کا چھتا

    دیکھتے ہی بس کھیل یہ کھیلا

    مارا اس پر تاک کے ڈھیلا

    مکھیاں پہلے تو گھبرائیں

    پھر جھلا کر اس پر آئیں

    سب نے مل کر اتنا کاٹا

    بھول گئے وہ سیر سپاٹا

    پھول کے کپا ہو گئے ارشد

    روتے روتے سو گئے ارشد

    پھر وہ سیدھے ہو گئے ایسے

    نیرؔ سیدھی گائے ہو جیسے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے