Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

صرف میں ہوں

یوسف کامران

صرف میں ہوں

یوسف کامران

MORE BYیوسف کامران

    یہ آگ پانی ہوا یہ مٹی

    یہ واہموں کی کرشمہ سازی

    یہ علم و فن کے تمام قصے

    یہ عقل و دانش کی ساری باتیں

    یہ سب دلاسے بناوٹی ہیں

    میں دوستوں دشمنوں کی زد میں ہوں

    ہر کوئی پیش گوئیوں کے دراز قصے سنا رہا ہے

    مری فنا سے مری بقا سے

    کسی کو کوئی غرض نہیں ہے

    کہ سب کو اپنے مفاد اپنے کرنسی نوٹوں کی فکر ہے

    ہر کوئی طلب اور رسد کے چکر میں اپنے بھاؤ چڑھا رہا ہے

    کھلی فضاؤں میں پر سمیٹے ہوئے پرندے

    تحفظ ذات کے قضیوں کی کھردری سوچ کے دریچوں سے

    آنے والی صعوبتوں کے مہیب منظر دکھا رہے ہیں

    یہ کیا ہے سب کچھ کہ کچھ نہیں ہے

    حواس کی دسترس سے بالا

    مرے لئے سب وہ صداقت ہے جو مرے جسم کو جاں کو چھو کر گزر رہی ہے

    کہ میں حقیقی مشاہدوں تجربوں کی بھٹی میں جل رہا ہوں

    یہ آگ پانی ہوا نہ مٹی ہے

    صرف میں ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے