سیاہ چاند کے ٹکڑوں کو میں چبا جاؤں
سیاہ چاند کے ٹکڑوں کو میں چبا جاؤں
سفید سایوں کے چہروں سے تیرگی ٹپکے
اداس رات کے بچھو پہاڑ چڑھ جائیں
ہوا کے زینے سے تنہائیاں اترنے لگیں
سجائے جائیں چھتوں پر مری ہوئی آنکھیں
پلنگ ریت کے خوابوں کے ساتھ سو جائے
کسی کے رونے کی آواز آئے سورج سے
ستارے غار کی آنتوں میں ٹوٹتے جائیں
میں اپنی قینچی سے کاغذ کا آسماں کاٹوں
نحیف وقت کی رانوں پہ خواہشیں رینگیں
لہو کا ذائقہ دانتوں میں مسکرانے لگے
اگر یہ ہاتھ مری پیٹھ پر چپک جائیں
سیاہ چاند کے ٹکڑوں کو میں چبا جاؤں
- کتاب : Hashr ki subh darakhshaz ho (Pg. 122)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.