اسنو اینجل
رات کو کمرے کا سناٹا
جکڑ لیتا ہے اپنے آہنی ہاتھوں میں
اور پھر لا پٹختا ہے اسی بستر پہ
جس کی برق سی براق چادر کی ہر ایک سلوٹ میں تم لپٹی پڑی ہو
داہنی جانب کا ہلکا جھول
جس سے اک مکمل جسم کا خاکہ ابھرتا ہے
اسنو اینجل کا شاید
اس بدن کا جو تم اپنے ساتھ لے کر جا چکی ہو
اور میں ڈرتا ہوں بائیں ہاتھ سوتا ہوں
تمہارا نقش بستر سے اسنو اینجل کا خاکہ مٹ گیا
تو شب کے سناٹے میں کس سے بات ہوگی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.