Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

صبح کا ستارہ

علامہ اقبال

صبح کا ستارہ

علامہ اقبال

MORE BYعلامہ اقبال

    دلچسپ معلومات

    حصہ اول : 1905 تک ( بانگ درا)

    لطف ہمسايگي شمس و قمر کو چھوڑوں

    اور اس خدمت پيغام سحر کو چھوڑوں

    ميرے حق ميں تو نہيں تاروں کي بستي اچھي

    اس بلندي سے زميں والوں کي پستي اچھي

    آسماں کيا ، عدم آباد وطن ہے ميرا

    صبح کا دامن صد چاک کفن ہے ميرا

    ميري قسمت ميں ہے ہر روز کا مرنا جينا

    ساقي موت کے ہاتھوں سے صبوحي پينا

    نہ يہ خدمت، نہ يہ عزت، نہ يہ رفعت اچھي

    اس گھڑي بھر کے چمکنے سے تو ظلمت اچھي

    ميري قدرت ميں جو ہوتا، تو نہ اختر بنتا

    قعر دريا ميں چمکتا ہوا گوہر بنتا

    واں بھي موجوں کي کشاکش سے جو دل گھبراتا

    چھوڑ کر بحر کہيں زيب گلو ہو جاتا

    ہے چمکنے ميں مزا حسن کا زيور بن کر

    زينت تاج سر بانوئے قيصر بن کر

    ايک پتھر کے جو ٹکڑے کا نصيبا جاگا

    خاتم دست سليماں کا نگيں بن کے رہا

    ايسي چنروں کا مگر دہر ميں ہے کام شکست

    ہے گہر ہائے گراں مايہ کا انجام شکست

    زندگي وہ ہے کہ جو ہو نہ شناسائے اجل

    کيا وہ جينا ہے کہ ہو جس ميں تقاضائے اجل

    ہے يہ انجام اگر زينت عالم ہو کر

    کيوں نہ گر جائو ں کسي پھول پہ شبنم ہو کر!

    کسي پيشاني کے افشاں کے ستاروں ميں رہوں

    کس مظلوم کي آہوں کے شراروں ميں رہوں

    اشک بن کر سرمژگاں سے اٹک جائوں ميں

    کيوں نہ اس بيوي کي آنکھوں سے ٹپک جائوں ميں

    ق

    جس کا شوہر ہو رواں، ہو کے زرہ ميں مستور

    سوئے ميدان وغا ، حب وطن سے مجبور

    ياس و اميد کا نظارہ جو دکھلاتي ہو

    جس کي خاموشي سے تقرير بھي شرماتي ہو

    جس کو شوہر کي رضا تاب شکيبائي دے

    اور نگاہوں کو حيا طاقت گويائي دے

    زرد ، رخصت کي گھڑي ، عارض گلگوں ہو جائے

    کشش حسن غم ہجر سے افزوں ہو جائے

    لاکھ وہ ضبط کرے پر ميں ٹپک ہي جائوں

    ساغر ديدئہ پرنم سے چھلک ہي جائوں

    خاک ميں مل کے حيات ابدي پا جائوں

    عشق کا سوز زمانے کو دکھاتا جائوں

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے