ٹیگور
جوت اک بنگال سے اٹھ کر جہاں پر چھا گئی
چاندنی بن کر فضا میں پھول سے بکھرا گئی
دھوم تھی جس کی جہاں میں ہر طرف اک شور تھا
ایک عالم جانتا ہے وہ کوئی ٹیگور تھا
اک سراپا سوز تھا وہ ایک رنگیں ساز بھی
وہ مجسم درد تھا اور پیار کی آواز بھی
اس کے گیتوں میں چھپی تھی دو جہاں کی سر خوشی
اس کے نغموں سے چھلکتی تھی شراب زندگی
اک مسلسل جوش تھا وہ ایک بحر بیکراں
اس کی پیشانی کو جھک کر چومتا تھا آسماں
جنگ آزادی کا اک سچا علمبردار بھی
مرد کامل تھا وہ گویا پھول بھی تلوار بھی
اس کے نغموں سے چھلکتی ہے حیات جاوداں
اس کے گیتوں میں چھپی ہے عظمت ہندوستاں
وہ مصور تھا مگر خود ہند کی تصویر بھی
اک سنہرا خواب تھا اور خواب کی تعبیر بھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.