تکیہ
امارت اور شوکت اور سرمائے کی تصویریں
یہ ایوانات سب ہیں حال ہی کی تازہ تعمیریں
ادھر کچھ فاصلے پر چند گھر تھے کاشت کاروں کے
جہاں اب کارخانے بن گئے سرمایہ داروں کے
مویشی ہو گئے نیلام کیوں یہ کوئی کیا جانے
کچہری جانے ساہوکار جانے یا خدا جانے
زمیں داروں کو جا کر دیکھ لے جو بھی کوئی چاہے
نئے بھٹوں میں اینٹیں تھاپتے پھرتے ہیں ہلواہے
یہاں اپنے پرانے گاؤں کا اب کیا رہا باقی
یہی تکیہ یہی اک میں یہی اک جھونپڑا باقی
عظیم الشان بستی ہے یہ نو آباد ویرانہ
یہاں ہم اجنبی دونوں ہیں میں اور میرا کاشانہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.