Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک نظم اجازتوں کے لیے

کشور ناہید

ایک نظم اجازتوں کے لیے

کشور ناہید

MORE BYکشور ناہید

    تم مجھے پہن سکتے ہو

    کہ میں نے اپنے آپ کو

    دھلے ہوئے کپڑے کی طرح

    کئی دفعہ نچوڑا ہے

    کئی دفعہ سکھایا ہے

    تم مجھے چبا سکتے ہو

    کہ میں چوسنے والی گولی کی طرح

    اپنی مٹھاس کی تہہ گھلا چکی ہوں

    تم مجھے رلا سکتے ہو

    کہ میں نے اپنے آپ کو قتل کر کے

    اپنے خون کو پانی پانی کر کے

    آنکھوں میں جھیل بنا لی ہے

    تم مجھے بھون سکتے ہو

    کہ میری بوٹی بوٹی

    تڑپ تڑپ کر

    زندگی کی ہر سانس کو

    الوداع کہہ چکی ہے

    تم مجھے مسل سکتے ہو

    کہ روٹی سوکھنے سے پہلے

    خستہ ہو کر بھربھری ہو جاتی ہے

    تم مجھے تعویذ کی طرح

    گھول کر پی جاؤ

    تو میں کلیساؤں میں بجتی گھنٹیوں میں

    اسی طرح طلوع ہوتی رہوں گی

    جیسے گل آفتاب

    مأخذ :
    • کتاب : kulliyat dusht-e-qais main laila (Pg. 805)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے