Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تم تو بس لاشیں اٹھانے کے لئے زندہ ہو

خالد عرفان

تم تو بس لاشیں اٹھانے کے لئے زندہ ہو

خالد عرفان

MORE BYخالد عرفان

    دلچسپ معلومات

    یہ نظم عبدالستار ایدھی کے لئے ہے جو پاکستان کے معروف سماجی خدمت گزار تھے ۔ پاکستان اور دنیا کے کئی شہروں میں ان کی ایمبولینس سروس زخمیوں اور مردوں کے لئے ہمیشہ تیار رہتی تھی ۔اس کے علاوہ بھی غریبوں اور بیواؤں کے لئے انھوں نے بے لوث خدمت انجام دی ہے ۔ گمشدہ اور بھٹکی ہوئی لڑکیوں کی بازیابی میں بھی ان کی تنظیم نے نہایت اہم کارنامہ انجام دیا۔ ان کا انتقال 9 تاریخ 2016 کو ہوا ۔ ان کی وصیت کے مطابق ان کی دونوں آنکھیں کسی ضرورت مند کو دے دی گئیں ہیں

    تم کو نوبل کی ضرورت ہی نہیں ہے بابا

    کوئی اعزاز کوئی تخت کوئی تاج شہی

    کوئی تمغہ نہیں دنیا میں تمہارے قد کا

    تم نے اس ملک کے لوگوں پہ حکومت کی ہے

    تم نے خدمت نہیں کی تم نے عبادت کی ہے

    کوئی مسند بھی تمہارے لئے تیار نہیں

    تم کسی اور ستائش کے بھی حق دار نہیں

    لیکن آتی ہے کہیں سے یہ صدائے برحق

    جھلملاتی ہوئی آنکھوں کی نمی میں تم ہو

    سب کے دکھ درد کے ساتھی ہو غمی میں تم ہو

    سب کی خوشیوں میں ہو موجود دکھوں میں تم ہو

    سب کی سانسوں میں مہکتے ہو دلوں میں تم ہو

    اسی خدمت میں ہے پوشیدہ تمہارا نوبل

    تم یہاں خاک نشینوں کے نمائندہ ہو

    صرف بیواؤں یتیموں کے لئے کام کرو

    تم تو بس لاشیں اٹھانے کے لئے زندہ ہو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے