تمہارے لئے میری پہلی نثری نظم
تم ان ساری عورتوں سے زیادہ خوب صورت ہو
جنہوں نے میرے خیالات پر شعلوں کا ایک ہالہ سا بنائے رکھا
اور جن کی محبت کا بوجھ برداشت کرتے ہوئے میرے قدم تم تک آ پہنچے
تمہارا چہرہ بھلے میری نظروں سے گریزاں رہا میری آنکھیں روشن ہیں
اس چمکیلے گلیشیئر کی طرح جو دھوپ میں دور سے نظر آ جائے
یہی وہ لمحہ ہے جو وقت کے سمندر میں جذب ہوا تو اسے اپنی وسعت کا اندازہ ہوا
یہی لمحہ جب موسموں کی دنیا میں داخل ہوا تو خزاں کو بہار سے افضل قرار دیا گیا
مجھے پتا ہے تمہارے کان روز اول سے اب تک کے شاعروں کی لا یعنی تقریروں سے بھرے ہوئے ہیں
تمہارا دل ان گنت عاشقوں کے بوسیدہ جذبوں سے متاثرہ سر زمین ہے
لیکن یقین کرو
اس کائنات کی ہر شے اور ہر وہ شے جس سے مل کر یہ کائنات بنی ہے
قائم رہنے کے لئے تمہارے وجود کا سہارا لیتی ہے
تمہارے وجود کے احساس کا سہارا لیتی ہے
میں بھی صرف تمہیں محسوس ہی کر سکتا ہوں
تم سے بات نہیں کر سکتا
لیکن وہ لوگ جو تم سے ہم کلام ہونے کی آس پہ اس دنیا میں آئے ہیں
جن کے ذہن ابھی تک تمہاری آنکھوں کے ساحلوں سے نا آشنا ہیں
وو جلوسوں کی شکل میں تمہاری طرف آئیں گے اور آخر کار خالی ہاتھ لوٹ جائیں گے
میری نظمیں ان کے لئے مشعل راہ ہیں
اور یہ خاموش المیہ انہیں ہر جہان میں سرخ رو کر سکتا ہے
شرط یہ ہے کہ میں کسی بہانے تمہارے بارے میں لکھتا رہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.