افق کی ہتھیلی سے سورج نہ ابھرے
اسے گیند کی نرم گولائی اپنی طرف کھینچتی تھی
وہ پیدا ہوا تھا تو
میں نے ہی کانوں میں دی تھی اذاں
وہ لاری کے پہیوں کی گولائیاں
ناپنا چاہتا تھا
اسے ہسپتالی فرشتوں نے
سٹریچر سے نیچے اتارا
میں لمحوں کو
آنکھوں سے ٹانکے لگانے میں مصروف
کرسی میں بیٹھا ہوا تھا
ادھر پیر سے خون کی کمسنی پھوٹتی تھی
آپریشن تھئیٹر میں
چیخوں کے سایوں کے ملبوس اترے
افق کی ہتھیلی سے سورج نہ ابھرے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.