اجالے کی زنجیر
عجب شور ہے
شور ہی شور ہے
بس مسلسل وہی شور ہے
جانے کیا ہو گیا
شہر بھر کو
اندھیرے کی تقدیر اچھی نہیں تھی
تو کس نے کہا تھا کہ
مشرق سے ابھرے
وہ
جس کے ابھرنے سے
بجلی سی اک
دوڑتی ہے رگوں میں
مشینوں کے پرزوں میں
آتی ہے حرکت
گلی
کوچے
بازار میں پھر اچانک
نکل دوڑتے ہیں
مشینوں کے پیکر
مشینوں سے پیکر
کہیں کوئی تصویر اچھی نہیں ہے
اجالے کی زنجیر اچھی نہیں ہے
عجب شور ہے
شور ہی شور ہے
بس مسلسل وہی شور ہے
جانے کیا ہو گیا
شہر بھر کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.