Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اکتاہٹ

منظر لطیف

اکتاہٹ

منظر لطیف

MORE BYمنظر لطیف

    میرے جسم میں اداسی کی مقدار بڑھ چکی ہے

    اب میں کسی ماہر احساسات کی

    تلاش میں ہوں جو مجھے بتائے کہ

    کتنے ڈیسیبل زور سے چیخوں

    تاکہ میری آواز اس تک پہنچ سکے

    کتنے کلو میٹر فی گھنٹے کی

    رفتار سے رویا جائے

    تاکہ میرے آنسو اس تک پہنچ سکیں

    بازاروں میں رش ہے مگر میں اکیلا ہوں

    لوگ بہرے ہو چکے ہیں کیوں کہ یہ

    میری چیخیں نہیں سن پا رہے

    نیند کی گولیاں مجھ سے اکتا چکی ہیں

    اب بستر مجھے بے رحم نظروں سے دیکھتا ہے

    مجھے خود سے کوئی ہمدردی نہیں رہی

    میری ڈائری میں لکھا ایک ایک جملہ

    میرے خون تھوکنے کے بعد وجود میں آیا ہے

    اس سے پہلے کہ میں خود کو نوچ کھاؤں

    میری لاش کو دفنا دو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے