میرے جسم میں اداسی کی مقدار بڑھ چکی ہے
اب میں کسی ماہر احساسات کی
تلاش میں ہوں جو مجھے بتائے کہ
کتنے ڈیسیبل زور سے چیخوں
تاکہ میری آواز اس تک پہنچ سکے
کتنے کلو میٹر فی گھنٹے کی
رفتار سے رویا جائے
تاکہ میرے آنسو اس تک پہنچ سکیں
بازاروں میں رش ہے مگر میں اکیلا ہوں
لوگ بہرے ہو چکے ہیں کیوں کہ یہ
میری چیخیں نہیں سن پا رہے
نیند کی گولیاں مجھ سے اکتا چکی ہیں
اب بستر مجھے بے رحم نظروں سے دیکھتا ہے
مجھے خود سے کوئی ہمدردی نہیں رہی
میری ڈائری میں لکھا ایک ایک جملہ
میرے خون تھوکنے کے بعد وجود میں آیا ہے
اس سے پہلے کہ میں خود کو نوچ کھاؤں
میری لاش کو دفنا دو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.