aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اردو

MORE BYعالم مظفر نگری

    فروغ چشم ہے تسکین دل ہے بے گماں اردو

    ہر اک عالم میں ہے گویا بہار گل فشاں اردو

    کوئی دیکھے تو اس کی قوت تخلیق کا عالم

    بنا سکتی ہے زیر چرخ لاکھوں آسماں اردو

    مقلد جو نہیں اس کا وہ پہنچے گا نہ منزل پر

    سر ہر جادۂ منزل ہے میر کارواں اردو

    محافظ اپنی قوت سے ہے تہذیب و تمدن کی

    نہ کیوں ہو ارتقائے زندگی کی رازداں اردو

    گلستان ادب میں جس قدر تھے منتشر جلوے

    منظم کر چکی ہے ان کو مثل جسم و جاں اردو

    فضائے علم و فن پر یہ مثال ابر چھائی ہے

    مذاق جستجو بن کر رگ دل میں سمائی ہے

    زبانیں اور بھی دنیا میں کچھ گرمئ محفل ہیں

    مگر منزل ہے اردو اور وہ سب گرد منزل ہیں

    ہر اک انداز روشن ہر بیاں پر کیف ہے اس کا

    ادائیں جس قدر بھی ہیں وہ شرح جذبۂ دل ہیں

    زمین شعر اس کی اک چمن زار محبت ہے

    ہیں جتنے گیت وہ سب نغمۂ فطرت کا حاصل ہے

    ریاضی ہو کہ منطق فلسفہ ہو یا تصوف ہو

    سب اس کی بزم میں موجود ہیں اور جان محفل ہیں

    ملی ہیں جلوۂ فطرت کی سب رنگینیاں اس کو

    مرقعے اس کے سینے سے لگا لینے کے قابل ہیں

    رواج اس کا جہاں کی وسعتوں میں بے تکلف ہے

    یہ پاکیزہ زباں ہے اور لطیف اس کا تصرف ہے

    مٹا سکتا ہے کون ایسی زبان پاک فطرت کو

    دیا درس وفا جس نے مذاق ملک و ملت کو

    جمود زندگی میں حشر برپا کر دیا اس نے

    عطا کی ہیں اسی نے بجلیاں احساس الفت کو

    نظام زندگانی پر بڑا احسان ہے اس کا

    بہت آسانیاں اس میں ملیں تبلیغ فطرت کو

    رہے شان طلاقت لفظ و معنی ہیں کہ گل بوٹے

    زہے اوج حذاقت جان دے دی مردہ حکمت کو

    یہ ممکن ہے کہ قوموں کو مٹا دے گردش عالم

    مگر کوئی مٹا سکتا نہیں اردو کی عظمت کو

    ہر اک تحریک اس کی ترجمان جذب کامل ہے

    کہ ہر آہنگ اردو ہمنوائے بربط دل ہے

    related content

    نظم

    چاہتوں کا جہان ہے اردو

    چاہتوں کا جہان ہے اردو

    کرشن موہن

    موضوعات

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے