وقت کی آنکھیں
لمحہ لمحہ خونیں خنجر
صدیاں جیبھیں ہیں سانپوں کی
گھاٹ پہ بیٹھی پیاس کی دیوی
اور جادوگر
وقت کی آنکھیں دیکھ رہی ہیں
مردہ گھر کے اک کمرے کے تیز دھویں میں
ایک کنواری ننگی عورت
چاٹ رہی ہے
اپنے ہی بے رنگ لہو کو
من کی آنکھیں کھول کے دیکھوں تو کیا دیکھوں
سب تو سولی پر لٹکا ہے
سب کچھ لٹا لٹا لگتا ہے
کوئی چپکے سے کہتا ہے
ننگی عورت کی جانگھوں میں سانپ ڈال کر میں سو جاؤں
لیکن کوئی چیخ رہا ہے
وقت کی آنکھیں دیکھ رہی ہیں
لمحہ لمحہ خونیں خنجر
صدیاں جیبھیں ہیں سانپوں کی
- کتاب : Shoalon Ka Shajar (Pg. 74)
- Author : Chander Bhan Khayal
- مطبع : Sutoor Parkashan (1969)
- اشاعت : 1969
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.