وہ جو شاعر تھا، چپ سا رہتا تھا
بہکی بہکی سی باتیں کرتا تھا
آنکھیں کانوں پہ رکھ کے سنتا تھا
گونگی خاموشیوں کی آوازیں!
جمع کرتا تھا چاند کے سائے
گیلی گیلی سی نور کی بوندیں
اوک میں بھر کے کھڑکھڑاتا تھا
روکھے روکھے سے رات کے پتے
وقت کے اس گھنیرے جنگل میں
کچے پکے سے لمحے چنتا تھا
ہاں، وہی، وہ عجیب سا شاعر
رات کو اٹھ کے کہنیوں کے بل
چاند کی ٹھوڑی چوما کرتا ہے!!
چاند سے گر کے مر گیا ہے وہ
لوگ کہتے ہیں خود کشی کی ہے
- کتاب : Chand Pukhraj Ka (Pg. 40)
- Author : Gulzar
- مطبع : Roopa And Company (1995)
- اشاعت : 1995
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.